ایک شخص نے نمازیوں کے جوتے چرانے کا ایک عجیب طریقہ نکالا، وہ یہ کہ تیتر کا پنجرہ لے کر مسجد میں چلے جاتے تھے۔ اس پنجرہ پر پردہ پڑا رہتا تھا جہاں کوئی اچھا سا جوتا دیکھا وہیں پنجرہ رکھ دیا اور نماز میں شریک ہوگئے جب سجدہ میں پہنچے تو جوتہ چپکے سے پنجرہ میں رکھ دیا، سر سجدہ میں اور جوتہ پنجرہ میں بہت دن تک گاڑی چلتی رہی جب کثرت سے جوتے چوری ہونے لگے تو لوگوں کو تفتیش حال کا فکر ہوا۔ آخر کسی نے تاڑ ہی لیا، اُٹھایا جو کپڑا اوپر سے پنجرہ کا تو چرائے ہوئے جوتے ظاہر ہوگئے اب تک جناب عالی نمازیوں کے بھیس میں چور بنے ہوئے تھے۔ چوری پکڑی گئی تو پڑا پڑجوتے پڑنے لگے۔
Post a Comment