پچھلے چند دنوں سے میڈیا پر رات کے خبرنامہ میں ایک خاص چیز دیکھنے کو مل رہی ہے وہ یہ کہ خبرنامہ کے دوران ایک رپورٹ دکھائی جاتی ہے جو کہ کسی مجبور ترین انسان کے گھر کی کہانی یا اُس کی بیماری یا پھر مشکلات پر ہوتی ہے، رپورٹ دکھانے کے بعد ایک بریک لیا جاتا ہے اور پھر فوراً ہی ’’بریکنگ نیوز‘‘ دی جاتی ہے جس میں دکھایا جاتا ہے کہ ہمارے چینل پر خبر نشر ہونے کے بعد فلاں وزیر نے اس پر نوٹس لے لیا اور اخراجات اُٹھانے کی مکمل ذمہ داری لے لی، یا گھر والے کو ملازمت دینے کا اعلان کردیا۔۔۔ وغیرہ وغیرہ

اچھی بات ہے کہ نوٹس لے لیا اور اب اُن کی مدد کی جائے گی لیکن!!!
۱۔ کیا ہر کام کے لیے میڈیا رہ گیا ہے۔
۲۔ کیا ہر مفلس و مجبور بندہ میڈیا کو بلا کر اپنی رپورٹ بنواسکتا ہے۔
۳۔ جو شخص میڈیا پر نہیں آنا چاہتا تو کیا اُن کی بھی مدد ہوگی۔
۴۔ کیا وزیر بغیر میڈیا پر آئی ہوئی بات پر نوٹس لیں گے۔

میری نظر میں ہزاروں بندوں میں سے کسی ایک کو میڈیا پر لاکر دکھاکر اُس پر نوٹس لینا کوئی بڑی بات نہیں۔ ہونا تو یہ چاہیےکہ اس کام کے لیے گورنمنٹ کو ایک ٹیم تشکیل دینی چاہیے یا ادارہ بنانا چاہیے تاکہ اس طرح کے افراد وہاں آکر اپنے مسائل بآسانی بتا سکیں اور پھر اُن کی غیر اعلانیہ مدد کی جائے تاکہ گھر والوں کو بھی شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے، کیونکہ اُن کو اس چیز کی خوشی تو ضرور ہوتی ہوگی کہ ہماری مدد کا اعلان ہوگیا لیکن کیا اس چیز کا افسوس نہیں ہوتا ہوگا کہ دنیا جہان کے سامنے ہمیں کس حالت میں دکھایا گیا۔
زمرے edit post
3 Responses
  1. ali Says:

    بجا فرمایا۔
    یہاں ہر کام نرالا ہے


  2. میڈیا والوں کو انسانی احساسات سے کیا لینا دینا۔ انہیں تو بس اپنی مشہوری اور روپیہ سے غرض ہوتی ہے۔


  3. مرزا Says:

    بالکل درست فرما رہے ہیں، بس اپنی دوکان چمکانی ہوتی ہے، میڈیا کی کچھ باتیں میں نے ایسی سن رکھی ہیں جو بتانے کے قابل بھی نہیں ہیں۔


Post a Comment